لکارتنے سنہ 2003 اور 2004 کے درمیان کپتان بھی رہے |
سری لنکا میں کرکٹ حکام نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کی جانب سے میچ فکسنگ کے الزامات پر بات چیت کے لیے خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سری لنکن کرکٹر ہشان تلکارتنے نے دعوٰی کیا ہے کہ سری لنکن کرکٹ میں سنہ 1992 کے بعد سے میچ فکسنگ عام ہے۔انہوں نے یہ بات ہفتۂ رواں کے آغاز میں ایک ٹی وی پروگرام میں کہی تھی۔
سری لنکن کرکٹ کے چیئرمین نے بتایا کہ بورڈ کا اجلاس سنیچر کو ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ڈی ایس ڈیسلوا کا کہنا تھا کہ ’ہم یہ فیصلہ کریں گے کہ ہشان تلکارتنے کے الزامات پر کیا کارروائی کی جائے‘۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان الزامات کی حقیقت کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں یا نہیں۔شان تلکارتنے سے بھی مزید تبصرے کے لیے رابطے کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔
تلکارتنے سنہ 1984 سے 2004 تک سری لنکن کرکٹ ٹیم کے رکن رہے اور وہ سنہ 1996 میں ورلڈ کپ جیتنے والی سری لنکن ٹیم کے رکن بھی تھے۔ اپنے کیرئر میں وہ سنہ 2003 اور 2004 کے درمیان کپتان بھی بنے۔
ٹی وی شو پر اپنے تبصرے میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میچ فکسنگ آج یا کل سے شروع نہیں ہوئی۔ یہ 1992 سے جاری ہے اور میں ان لوگوں کو جانتا ہوں جن کا تعلق اس سے ہے‘۔ انہوں نے جلد ہی ان افراد کے نام سامنے لانے کا بھی وعدہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ (میچ فکسنگ) ایک کینسر کی طرح پھیل رہی ہے۔
تلکارتنے کا یہ بیان جمعہ کو سری لنکن اخبار میں شائع ہوا اور اس اخبار کے مدیر برائے کھیل چناکا ڈی سلوا کا کہنا ہے تلکارتنے کے سابق کپتان ہونے کی وجہ سے یہ ان الزامات کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔
Comments
Post a Comment