فرانس کی وزیر برائے کھیل شینٹل جوآنو نے ملک کی فٹ بال فیڈریشن سے ان خبروں پر وضاحت طلب کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ زیر تربیت کھلاڑیوں کا نسلی بنیاد پر کوٹہ مختص کیا ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق فیڈریشن کے سینیئر ممبران نے خفیہ طور پر نسلی بنیاد پر زیر تربیت کھلاڑیوں کا کوٹہ مختص کیا ہوا ہے۔ اس کوٹے کے مطابق بارہ سے تیرہ سال کے سیاہ فام اور عرب نژاد کھلاڑیوں کا کوٹہ تیس فیصد ہے۔تاہم فیڈریشن نے اس قسم کا کوٹہ مختص کرنے کی اطلاعات کی تردید کی ہے۔
وزیر برائے کھیل شینٹل نے کہا ’کھیل میں نسلی امتیاز کی کوئی جگہ نہیں ہے چاہے وہ تربیتی اکیڈمیز ہی کیوں نہ ہوں۔‘
جنوبی افریقہ میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں فرانس کی ناقص کارکردگی کے بعد فرانس میں فٹ بال ٹیم کے حوالے سے نسلی مباحثہ شروع ہو گیا تھا۔
الزام یہ عائد کیا جا رہا تھا کہ فرانس کی فٹ بال ٹیم میں چھ سیاہ فام کھلاڑی ہیں اور انہوں نے ٹیم میں سیاہ فام ہونے کے باعث بغاوت کردی تھی۔
فرانس کی فٹ بال فیڈریشن میں نسل کی بنیاد پر مبینہ کوٹے کی کہانی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیا پارٹ نے چھاپی۔
اس ویب سائٹ نے فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ فیڈریشن کی جانب سے یہ کوٹے کے حوالے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
میڈیا پارٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کے سینیئر ممبران بشمول قومی کوچ نے اس کوٹے کی منظوری دی ہے۔
’اس کوٹے کا مقصد افریقن اور شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی تعداد کو محدود کرنا ہے۔‘
فرانسیسی فٹ بال ٹیم کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ قومی فٹ بال ٹیم کے مینیجر نے ان الزامات پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
Comments
Post a Comment