سنہ 2012 کے لندن اولمپکس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے برطانیہ میں اٹھارہ لاکھ افراد کی جانب سے دو کروڑ ٹکٹوں کے لیے درخواستیں ملی ہیں۔
ان مقابلوں میں برطانوی شائقین کے لیے چھیاسٹھ لاکھ ٹکٹ رکھے گئے ہیں اور منتظمین کا کہنا ہے کہ درخواستوں کی تعداد مقررہ ٹکٹس سے تین گنا زائد ہے۔منتظمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اولمپکس کے دوران جن چھ سو پینتالیس مقابلوں کا انعقاد ہونا ہے ان میں سے پچاس فیصد سے زائد کا فیصلہ اب قرعہ اندازی سے ہوگا۔
جن مقابلوں میں شائقین نے زیادہ دلچسپی دکھائی ہے ان میں تیراکی، ٹینس، ایتھلیٹکس، ٹریک سائیکلنگ، ردھمک جمناسٹک، ٹرائیتھلون، ماڈرن پنٹیتھلون، گھڑسواری اور کھیلوں کی افتتاحی و اختتامی تقاریب شامل ہیں۔
ان تمام کھیلوں کے تقریباً سب مقابلوں میں شائقین کا فیصلہ اب قرعہ اندازی سے ہوگا۔
لندن اولمپکس کمیٹی کے لارڈ کوئے کا کہنا ہے کہ ’کچھ ایونٹس میں لوگوں کی دلچسپی حد سے زیادہ ہے جیسے کہ ہمیں افتتاحی تقریب کے لیے گنجائش سے دس گنا زیادہ درخواستیں ملی ہیں، اس لیے لوگوں کا مایوس ہونا یقینی ہے‘۔
لندن اولمپکس کے ٹکٹوں کی فروخت کا پہلا مرحلہ پندرہ مارچ سے شروع ہوا تھا اور یہ چھ ہفتے تک جاری رہے گا۔ فروخت کے آغاز سے قبل ہی پچیس لاکھ سے زائد افراد نے ٹکٹوں کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کر دی تھی۔
مقابلوں کے منتظمین اب درخواستوں کا جائزہ لیں گے اور شائقین کو جون میں یہ پتہ چل جائے گا کہ انہیں کس کس مقابلے کے ٹکٹ مل پائے ہیں۔ ابتدائی قرعہ اندازی میں ناکام رہنے والے افراد کو جون اور جولائی میں بچ جانے والے ٹکٹوں کے لیے دوبارہ قرعہ اندازی میں شامل کیا جائے گا۔
Comments
Post a Comment