محمد بن حمام فیفا کے صدارتی انتخابات سے دستبردار

قطر سے تعلق رکھنے والے محمد بن حمام نے بدھ کے روز ہونے والے فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کی صدارت کے انتخاب سے اپنا نام واپس لے لیا ہے، 62 سالہ محمد بن حمام جو ایشین فٹبال کنفیڈریشن کے صدر بھی ہیں نے فیفا کے صدرارتی انتخاب میں سیپ بلاٹر جیسے مضبوط شخص کا مقابلہ کرنا تھا، یاد رہے کہ بدھ کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل صدارتی امیدوار محمد بن حمام اور سیپ بلاٹر دونوں کو کرپشن الزامات کا سامنا ہے اور دونوں نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات بھی عائد کئے ہیں، اپنی دستبرداری کے بارے میں محمد بن حمام کا کہنا ہے کہ وہ فیفا کا صدر صرف اورصرف اس لئے بننا چاہتے تھے کہ اس کھیل کے عالمی فروغ میں اپنا بہترین کردار ادا کرسکیں، کھیل کو جو اس وقت خطرات ہیں ان کو دورکرسکیں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ میرے اس اقدام کو غلط انداز سے دیکھا گیا اور میرے صدارتی امیدوار بننے کے ساتھ ہی ایک زہریلی پروپیگنڈا شروع ہو گیا جس سے میری شخصیت کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر فٹبال کی تنظیم فیفا کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا جو میں نہیں چاہتا تھا انہوں نے کہاکہ میرے انتخاب لڑنے کی وجہ سے فیفا کو مزید نقصان پہنچے لہٰذا میں اپنا نام صدارتی امیدوار کے طور پر واپس لے لیا ہے، محمد بن حمام کے اپنا نام واپس لئے جانے کے بعد اب اس دوڑ میں صرف سیپ بلاٹر ہی رہ گئے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ دوسو آٹھ کانگریس ممبران کا اعتماد حاصل کرنے کے بعد چوتھی بار فیفا کے صدر منتخب ہو جائیں گے تاہم اس کا انحصار ایتکھس کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی پر منحصر ہے۔

Comments