ایسے وقت میں جبکہ پاکستان دہشت گردی کی زد میں ہے اور غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آنے سے گریز کررہی ہیں، افغانستان کرکٹ ٹیم پیر کو پاکستان میں گزشتہ دوبرس سے زائد عرصے سے ویران پڑے میدانوں کو آباد کرنے اسلام آباد پہنچ گئی۔ 2009میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد کسی غیر ملکی ٹیم کا یہ پہلا دورہ ہے۔افغانستان کی ٹیم پاکستان اے ٹیم کے خلاف تین ون ڈے میچز کی سیریز کھیلے گی۔ اس سیریز کو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں پہلا قدم تصور کیا جارہا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور افغانستان کے موجودہ کوچ راشد لطیف نے دورے کو افغانستان ٹیم کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ پلیئنگ ٹیم کے ساتھ کھیل کر افغان ٹیم کے لیے تجربہ حاصل کرنے کا یہ سنہری موقع ہے۔ راشد لطیف نے کہا کہ عالمی سطح کا ہر دورہ اہم ہوتا ہے، افغان ٹیم حکومت کی اجازت سے پاکستان کا دورہ کررہی ہے، مجھے امید ہے کہ افغان ٹیم کا دورہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یاد رہے کہ راشد لطیف کی کوچنگ میں افغان ٹیم نے ایشین گیمز میں کرکٹ ایونٹ کا سیمی فائنل کھیلا تھا۔ اس سے قبل افغان ٹیم نے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی کے لیے بھی کوالیفائی کیا تھا۔دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا میچ بدھ کو ڈائمنڈ کرکٹ گراؤنڈ اسلام آباد میں کھیلا جائے گا۔ افغان ٹیم شیڈول کے مطابق کوچ راشد لطیف کی زیر نگرانی پریکٹس سیشن میں حصہ لے گی۔ افغانستان اور پاکستان اے کے درمیان پہلا ون ڈے میچ تبدیل شدہ شیڈول کے بعد 25مئی کو ایبٹ آباد کے بجائے اسلام آباد میں کھیلا جائے گا دوسرا ون ڈے میچ 27 مئی کو پنڈی اسٹیڈیم جبکہ تیسرا ون ڈے میچ 29 مئی کو اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان اے کی قیادت فاسٹ بولر سہیل تنویر کریں گے ۔ افغان ٹیم کی قیادت نوروز منگل کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں محمد نبی، اصغر اسٹانک زئی، محمد شہزاد، کریم صادق، حامد حسن، نور علی زدران،شپور زردان، سمیع اللہ شنواری، شبیر نوری، جاوید احمدی، دولت زردان، نسیم اللہ خان، گلبدین نائب، میر واعظ اشرف اور عزت اللہ شامل ہیں۔
Comments
Post a Comment