دورہ یورپ، پاکستان ہاکی ٹیم کا اصل امتحان ہوگا، آصف باجوہ، خواجہ جنید

منگل کو پاکستان ہاکی ٹیم یورپ کے دورے پر روانہ ہو رہی ہے، جہاں وہ دو چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹس میں شرکت کیعلاوہ ہالینڈ، نیوزی لینڈ اور بیلجیئم کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچزکی سیریز بھی کھیلے گی۔سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ کے مطابق  لندن اولمپکس سے پہلے کون کتنے پانی میں ہے اس کا اندازہ چار ہفتوں کے اس دورے سے ہی لگایا جا سکے گا۔پاکستانی ٹیم کے مینجر اولمپیئن خواجہ جنید نے   بتایا، ہم نے ایشین ٹیموں کے خلاف اپنی برتری ثابت کر دی ہے تاہم ٹیم کی اصل خوبیوں اور خامیوں کا علم اس مشکل دورے کے دوران ہوگا، جہاں ہم دنیا کی تمام صف اول کی ٹیموں کے خلاف کھیلیں گے۔ انہوں نے کہا، جب تک ہم یورپی ٹیموں سے ان کے ہوم گرائونڈ اور کراڈ کے سامنے نہیں کھیلیں گے، ہمیں اپنے اور ان کے درمیان پائے جانے والے فرق کا اندازہ نہیں ہو سکتا۔ہاکی کے ماہرین ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی موجودگی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تاہم آصف باجوہ نے اس  فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا، ہماری ٹیم میں زیادہ تر نو عمر کھلاڑی شامل ہیں، جن میں کاشف شاہ کی عمر محض سترہ برس ہے۔ ہم ان جیسے نئے کھلاڑیوں کو پرانے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلا کر تیار کر ہے ہیں۔ ہماری اکیڈمیز اور جونیئر ٹیم کی وجہ سے بیک اپ کوئی مسئلہ نہیں اور پاکستان ہاکی درست سمت میں گامزن ہے۔آصف باجوہ کے اس موقف کو پاکستانی ٹیم کے منیجر جنید بھی درست خیال کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سینئر کھلاڑی ملک کا اثاثہ ہوتے ہیں اور ان کے بغیر ٹیم کا چلنا مشکل ہوتا ہے اس لیے جب تک وہ فٹ ہیں،کھیلتے رہیں گے۔انٹر نیشنل ہاکی میں آسٹرو ٹرف نے فزیکل فٹنس کی کمی کا شکار پاکستانی کھلاڑیوں کو اکثر  وکٹری سٹینڈ سے دور رکھا مگر ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی کوچ مشعل وین ڈین کی آمد اب سبز کی جگہ نیلے رنگ کی آسٹروٹرف کے استعمال سے پہلے ہی پاکستانی کھلاڑیوں کی فزیکل فٹنس میں خاطر خواہ بہتری کا سبب بنی ہے۔ اس بارے میں خواجہ جنید کہتے ہیں پاکستانی ٹیم کا فٹنس لیول اتنا بلند ہو چکا ہے کہ اس وقت ہاکی کی فاسٹ پیس میں پاکستان ٹیم  آسٹریلیا، اسپین اور کوریا کے بعد چوتھے نمبر پر پہنچ چکی ہے۔

Comments