پاکستان کرکٹ بورڈ نے سری لنکا پریمیئر لیگ اور آسٹریلوی بگ بیش کیلئے این او سی دینے سے قبل سابق کپتان شاہد آفریدی کے معاملات کی کڑی نگرانی کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ اعجاز بٹ نے شاہد آفریدی کے معاملات خاص طور پر میڈیا کو انٹرویو اور گفتگو کی زبان کی سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے اور انضباطی کمیٹی کے سربراہ نعیم اختر گیلانی کو ہدایت کی ہے کہ ان کی کڑی نگرانی کی جائے۔ شاہد آفریدی اگر دوبارہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان کے خلاف نہ صرف سخت تادیبی کارروائی کی جائے بلکہ انہیں آئندہ این او سی بھی جاری نہ کرنے کی سفارش کی جائے ۔ پی سی بی کے ترجمان ندیم سرور نے کہا ہے بورڈ نے شاہد آفریدی کو صرف انگلش کاؤ نٹی میں شرکت کے لئے این او سی جاری کیا ہے۔ دیگر ایونٹ میں حصہ لینے کے لئے انہیں نئی درخواست دینا ہوگی۔ ندیم سرور نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت کوئی کھلاڑی میڈیا سے بات چیت نہیں کرسکتا ، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ہی کھلاڑیوں کو شوکاز نوٹس جاری کئے جاتے ہیں،انضباطی کمیٹی کے مستقل قیام کا مقصد بھی کھلاڑیوں کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنانا ہے ۔کھلاڑی کے لیے ضروری ہے کہ میڈیا سے بات کرنے سے قبل وہ تحریری طور پر بورڈ سے اجازت لے۔ محمد حفیظ اور عمر اکمل کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے ۔ ندیم سرور نے کہا کہ نعیم اختر گیلانی کی سربراہی میں قائم کمیٹی کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کی سفارش چیئرمین پی سی بی کو بھیجے گی اور چیئرمین صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سزا میں کمی یا اضافہ کرسکیں گے ۔
Comments
Post a Comment