سچن تندولکر، راہول ڈراوڈ اور وی وی ایس لکشمن کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھارت کی بیٹنگ لائن کا مستقبل کیا ہو گا۔
یہ تصور مستقبل قریب میں ایک حقیقت بننے والا ہے۔ کیا بھارتی ٹیم ان کھلاڑیوں کی جگہ لینے کے لیے پوری طرح تیار ہے؟
بھارت کے ان تین کھلاڑیوں نے چار سو تریپن ٹیسٹ میچوں میں پینتیس ہزار ایک سو باون رنز اور ننانوے سینچریاں بنائی ہیں۔
لکشمن جیسے مایہ ناز بلے باز رواں برس نومبر میں سینتیس برس کے ہو جائیں گے، جبکہ سچن تندولکر اور راوہول ڈراوڈ اگلے برس انتالیس برس کے ہو جائیں گے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کی سب سے بڑی ترجیح یہ ہو گی کہ یہ تینوں کھلاڑی ایک ساتھ ریٹائر نہ ہوں۔
اس بات کا امکان ہے کہ سچن تندولکر، راوہول ڈراوڈ اور لکشمن بھارتی ٹیم کے آئندہ دورۂ انگلینڈ میں شامل نہ ہوں تاہم اس بارے میں حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے۔
اس سے پہلے جب بھارتی ٹیم آخری بار آسٹریلیا کےدورے پر آئی تھی تو بلے باز سچن تندولکر کو ہر جگہ الوداعی پارٹی دی گئی تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ رواں برس ختم ہونے والے کرکٹ سیزن کے موقعہ پر تندولکر ایک بار پھر آسڑیلیا کا دورہ کریں گے۔
بھارت اور انگلینڈ کے درمیان اکیس جولائی سے شروع ہونی والی ٹیسٹ سیریز میں ان تینوں کھلاڑیوں کے پاس موقع ہو گا کہ وہ انگلینڈ میں مزید سینچریاں سکور کریں۔
اس سے پہلے سچن تندولکر اور راہول ڈراوڈ نے انگلینڈ میں تراسی سینچریاں بنائی ہیں تاہم دونوں کھلاڑی لارڈز کے میدان میں سینچری سکور کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
بھارت کے سابق اوپننگ بلے باز سنیل گواسکر نے اپنے کیرئر میں چونتیس سینچریاں بنائی تھیں تاہم بھارت کی جانب سے سب سے زیادہ سینچریاں بنانے والے پہلے تین بلے باز اب تک لارڈز کے میدان میں سینچری بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
لکشمن نے انگلینڈ کے خلاف اب تک سب سے زیادہ چوہتر رنز بنائے ہیں اس لیے ان کی کوشش ہو گی کہ وہ انگلینڈ کے خلاف اپنے ریکارڈ کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔
بھارت کے نوجوان کھلاڑیوں نے حالیہ برسوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جن میں پجورا، ویرات کوہلی، مرلی وجے اور سریش رائینا خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔
اس وقت ویرات کوہلی آؤٹ آف فارم ہیں، مرلی وجے ویسٹ انڈیز کے خلاف ختم ہونے والی سیریز میں کوئی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے اور اپنے پہلے ٹیسٹ میں سینچری بنانے والے سریش رائینا نے دورۂ ویسٹ انڈیز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
بھارت کے نوجوان کھلاڑیوں میں سریش رائینا زمبابوے کے خلاف کھیلی جانے والی سیریز میں اپنی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ سریش رائینا تیز رفتار بلے باز کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بالنگ میں بھی اپنی صلاحتیں منوا چکے ہیں۔
تیئس سالہ پجورہ نے آسڑیلیا کے خلاف بنگلور میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
پجورہ نے اس میچ میں بہتر رنز کی عمدہ اننگز کھیلی تھی تاہم انڈین پریمیئر لیگ کے ایک میچ کے دوران وہ زخمی ہو گئے جس کی وجہ سے انہیں ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے خلاف سیریز میں شامل نہیں کیا گیا۔
بھارت میں مرلی وجے کو مستقبل کا راہول ڈراوڈ کہا جاتا ہے۔ مرلی وجے کسی بھی میچ میں بڑا سکور کر سکتے ہیں۔
اگرچہ مرلی انڈین پریمیئر لیگ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے تاہم ان کی ٹیم میں شمولیت سے بھارتی بیٹنگ لائن مضبوط ہوئی ہے۔
Comments
Post a Comment