لندن(سن)اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ تین پاکستانی کھلاڑی اور ان کے ایجنٹ جن پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام لگایا گیا تھا وہ سینئر جج کے سامنے ایک پٹیشن دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں مطالبہ کریں گے کہ تحقیقات کی جائے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس کے دوران برطانوی اخبار نیوز آف دی ورلڈ نے ان کے ٹیلی فون ہیک کیے تھے۔ اگر برطانوی اخبار کے خلاف خفیہ انداز میں ان کے موبائل فونز سے تفصیلات چرانے کے شواہد مل گئے تو لندن کی کراون عدالت ان کے کرمنل کیس کو بھی خارج کر دے گی۔ امکان ہے کہ اگلے ڈیڑھ ماہ میں ساوتھ وارک کراون کورٹ، لندن پولیس سے درخواست کرے گی کہ تینوں کرکٹرز اور مبینہ سٹے باز مظہر مجید کے ٹیلی فون ہیک کرنے کے شواہد فراہم کیے جائیں۔ ٹیسٹ کرکٹر سلمان بٹ، محمد عامر، محمد آصف اور مظہر مجید کو کرمنل چارجز کا سامنا ہے۔ عدالت اکتوبر میں کیس کی باضابطہ سماعت کرے گی۔ وکلا کا دعوی ہے کہ اگر ان کے موکل کے ٹیلی فون ہیک کیے گئے ہیں تو ان کے خلاف کیس خارج کیا جائے۔ تینوں کرکٹرز کو آئی سی سی نے پانچ پانچ سال کی سزا دے رکھی ہے۔ کرکٹرز کے خلاف یہ کیس برطانوی اخبار منظر عام پر لایا۔ وکلا کے ذرائع کا خیال ہے کہ ان کے ٹیلی فون ٹیپ کیے گئے تھے، اسی کی وجہ سے اخبار کو اس اسٹوری کا علم ہوا۔ ٹیلی فون ٹیپ کرنا اگر جرم ہے تو ان کھلاڑیوں کے خلاف اسٹوری منظر عام پر لانے والے کے خلاف کارروائی کی جائے۔
Comments
Post a Comment