لاہور ۔ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک پاکستان کرکٹ بورڈ سے سنٹرل کنٹریکٹ حاصل نہیں کر سکیں گے ۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ شعیب ملک نے انضباطی کمیٹی کے سامنے سب کچھ پیش کیا جو کمیٹی نے سابق کپتان سے مانگا تھا لیکن وہ اپنے اکائونٹ سے 90 ہزار پائونڈ غائب کئے جانے کے سوال کا جواب نہیں دے سکے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملک کے اکائونٹ میں 90 ہزار پائونڈ کی رقم موجود تھی لیکن نئی بینک اسٹیٹمنٹ میں یہ رقم ظاہر نہیں کی گئی ۔ کمیٹی نے جب شعیب ملک سے سوال کیا کہ انہوں نے یہ رقم کہاں خرچ کی ہے تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے ۔ انہوں نے کمیٹی کو صرف یہ بتایا کہ یہ رقم انہوں نے اپنے کچھ دوستوں کو ادھار دی ہے لیکن شعیب ملک نے اپنے دوستوں کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کیں ۔ بورڈ کے ایک دوسرے ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کو اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ شعیب ملک کا ایجنٹ ایک بھارتی تھا اور کمیٹی نے اس سے بھی تفتیش کی ہے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اس صورتحال میں شعیب ملک ہر لحاظ سے کلیئر ہیں تاہم انہیں کیمٹی کے 90 ہزار پائونڈ کے حوالے کئے گئے سوالوں کے جواب نہ ملنا ان کے سنٹرل کنٹریک سے دور کر دے گا ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے اعجاز بٹ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر شعیب ملک کلیئر ہوجاتے ہیں تو قومی کرکٹ ٹیم میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ انہوںنے کہا تھا کہ ذاتی طور پر انہوں نے شعیب ملک سے بات کی ہے اور انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ انضباطی کمیٹی کو مطئمن کریں ۔ شعیب ملک نے آخری مرتبہ دورہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی جس کے بعد وہ ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ۔
Comments
Post a Comment