محمد عامر رواں سال 4 جون کو برطانیہ میں سرے لیگ کے ایڈنگٹن 1743 کرکٹ  کلب کی جانب سے سینٹ لیوک کے خلاف ایک مقابلہ کھیلا تھا اور عامر کے بیان  کے مطابق انہیں مقابلے سےقبل بتایا گیا تھا کہ اس میچ کو باضابطہ (آفیشل)  حیثیت حاصل نہیں ہے۔ لیکن بعد ازاں اس پر ٹھیک ٹھاک ہنگامہ کھڑا ہوا اور  بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ سے اس مقابلے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جس نے بعد ازاں اعلان کیا کہ یہ میچ باضابطہ حیثیت رکھتا تھا، اس لیے محمد عامر پابندی کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ٹھیرتے ہیں۔
دوسری جانب مذکورہ کلب کے خلاف کارروائی کی ذمہ داری انگلینڈ اینڈ ویلز  کرکٹ بورڈ پر عائد ہوتی ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا اس معاملے میں کوئی  لینا دینا نہیں ہے۔ 
محمد عامر گزشتہ سال دورۂ انگلستان میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مجرم  قرار دیے گئے تین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ اس معاملے میں بین الاقوامی  کرکٹ کونسل نے پاکستان کے اس وقت کے کپتان سلمان بٹ پر 10 سال اور تیز گیند  بازوں محمد عامر اور محمد آصف پر بالترتیب 5 اور 7 سال کی پابندیاں عائد  کی گئی تھیں۔
Comments
Post a Comment