عمران خان کا ملک سعد ٹرسٹ کے چئیرمین ملک نوید خان اور شہید ملک سعد کی فیملی کے ہمراہ گروپ |
پشاور(سن)تحریک انساف پاکستان کے چئیرمین اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے کہا کہ ملک سعد میموریل اسپورٹس ٹرسٹ نے قلیل عرصے میں کھیلوں کی ترقی و فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے علاوہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں جو خدمات انجام دی ہیں وہ لائق تحسین اور قابل ستائش ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک سعد میموریل اسپورٹس ٹرسٹ کے مرکزی دفتر کے دورے کے موقع پر کیا ۔ ٹرسٹ کے چئیرمین ملک نوید خان، ممبر ٹرسٹیز ایم پی اے نگہت اورکزئی،مسز ملک سعد خان، آصف اقبال، مظہر الحق ، سید تصدق حسین، ٹرسٹ کے سیکرٹری امجد عزیز ملک ،زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں اور کھلاڑیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔عمران خان نے ٹرسٹ کی سرگرمیوں پر مبنی تصاویر دیکھیں اور ان میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹرسٹ کے بارے میں دستاویزی فلم بھی دیکھی اور اسے خاصا پسند کیا۔عمران خان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کئے اور ملک سعد میموریل اسپورٹس ٹرسٹ کی رکنیت کا فارم بھی بھرا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ملک سعد ایک دلیر ،بہادر اور فرض شناس پولیس افسر تھے اور سارے ملک میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا انہوں نے اپنے پیشہ وارانہ فرائض کے علاوہ کھیلوں کے فروغ میں بھی اہم خدمات انجام دیں۔ عمران خان نے کہا کہ شہید ملک سعد نے اپنی جان کی قربانی دے کر نہ صرف خود کو امر کر دیا بلکہ ملک بھر کی پولیس فورس کے لئے ایک ایسی مثال قائم کی جو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے پولیس کی عزت و افتخار میں اضافے کا باعث رہے گی۔ عمران خان نے شہید صفوت غیور، عابد علی، اقبال مروت ،خیبر پکٹون خوا کے پولیس افسروں اور اہل کاروں اور عوام کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ملک و قوم کی بقاء اور سالمیت کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ شہیدوں کی کدمات سے نئی نسل کو آگاہ رکھنے کے لئے ملک سعد ٹرسٹ کی خدمات بھی قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ کم عمر کھلاڑیوں کو گراس روٹ کی سطح پر کھیلنے کی سہولتیں فراہم کی جائیں اور انہیں سامان دیا جائے اس سلسلے میں ملک سعد ٹرسٹ کی کاوشیں انتہائی شاندار ہیں۔عمران خان نے ٹرسٹ کے تمام اراکین کو بھی خراج تحیسن پیش کیا۔ قبل ازیں ٹرسٹ کے چئیرمین ملک نوید خان نے انہیں بتایا کہ ٹرسٹ کے زیر اہتمام اب تک ساٹھ سے زیادہ اکیڈمیاں کھولی گئی ہیں اور یہ سلسلہ تیزی سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرسٹ کو نہ صرف صوبے بلکہ قبائلی علاقوں میں خدمات انجام دینے کا موقع ملا ہے۔
Comments
Post a Comment