سابق اولمپئنز کا کہنا ہے کہ اولمپکس کی تیاریوں کے حوالے سے پی ایچ ایف سنجیدہ دکھائی نہیں دیتی اور فیڈریشن نے سنیئر پلیئرز کو ایشین گیمز کے بعدانٹر نیشنل ہاکی سے رخصت نہ کر کے بہت بڑی غلطی کی ۔
ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے اور ہونا تو یہ چاہیئے کہ اس کھیل کی ترقی کیلیئے ہاکی فیڈریشن ہر وہ قدم اٹھائے جو اس کھیل کو فروغ دے تاہم ہوتا اس کے برعکس ہے ۔سابق اولمپئن قمر ابراھیم کہتے ہیں کہ دورہ یورپ میں ڈسپلین کی خلاف ورزی پر سینیئر پلیرز کو سزا دینا اپنی جگہ ٹھیک ہے تاہم جونیئر کھلاڑیوں کے کاندھوں پر اب اولپمکس جیسے میگا ایونٹ کا بوجہ ڈالنا ٹھیک نہیں ۔تین ستمبرسے چین میں کھیلی جانے والی پہلی ایشین چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کو سہیل عباس ،ریحان بٹ اور سلمان اکبر کی خدمات حاصل نہیں ہونگی ۔سا بق اولمپئن ایاز محمود اور قمر ابراھیم کو بھی ہاکی فیڈریشن کی منتک سمجھ نہیں آتی ۔ سابق اولمپئن کے نزدیک اگر اولمپکس دو ہزار بارہ کیلیئے واضح حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو میگا ایونٹ میں قومی ٹیم کا اعتماد بحال رکھنا مشکل ہوگا ۔
Comments
Post a Comment