لاہور ۔ پی سی بی قومی ٹیم کی کوچنگ گریگ چیپل کو سونپنے کا خواہاں ہے جبکہ مکی آر تھر کا نام بھی زیر گردش ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق بورڈ نے قومی ٹیم کے کوچ وقار یونس کے استعفے کے بعد نئے کوچ کی تلاش سنجیدہ انداز میں شروع کرتے ہوئے دو سابق کپتانوں سمیت تین ٹیسٹ کرکٹرز پر مشتمل اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جو عید کے بعد اپنا کام شروع کرے گی۔ ایک اور سابق کپتان رمیزراجہ کو کمیٹی کی معاونت کی ذمے داری سونپی گئی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے کوچ کے لیے سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر عاقب جاوید کے علاوہ سابق آسٹریلوی کپتان گریگ چیپل سے بھی ابتدائی رابطہ کیا ہے۔ پی سی بی نے نئے کوچ کی تلاش کرنے والی کمیٹی کا سربراہ ڈائریکٹر قومی اکیڈمی اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل انتخاب عالم کو مقرر کیا ہے۔ سابق کپتان انتخاب عالم کے ساتھ کمیٹی میں ایک اور سابق کپتان ظہیر عباس اور سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر نوشاد علی شامل ہیں۔ پی سی بی کی کمیٹی پاکستان اور بیرون ملک کوچ تلاش کرے گی۔ پی سی بی کے ذرائع کے مطابق بورڈ سابق آسٹریلوی کپتان گریگ چیپل کی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہے۔ گریگ چیپل اس سے قبل 2004 میں لاہور میں قومی اکیڈمی میں بیٹنگ کنسلٹنٹ کی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ بھارتی ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت گریگ چیپل آسٹریلیا کے سلیکٹر ہیں اور سلیکٹر کی حیثیت سے آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ سری لنکا کے دورے پر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گریگ چیپل کے پاکستان آنے کے امکانات کم ہیں۔ اگر پی سی بی گریگ چیپل کے ساتھ کامیاب مذاکرات کرتا ہے تو بورڈ کے حکام کا خیال ہے کہ گریگ چیپل جونیئر کھلاڑیوں کی کوچنگ کے لیے سود مند ہو سکتے ہیں تاہم پاکستان کی موجودہ سیکورٹی صورتحال میں غیر ملکی کا پاکستان آنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔ پی سی بی کی کمیٹی گریگ چیپل کے علاوہ متعدد غیر ملکی کوچز سے رابطہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان میں جنوبی افریقہ کے سابق کوچ مکی آرتھر، آسٹریلیا کے واٹمور اورا نگلینڈ کے رچرڈ پائبس بھی شامل ہیں تاہم اگر غیر ملکی کوچ کے ساتھ ڈیل نہ ہو سکی تو قرعہ فال عاقب جاوید کے نام نکلے گا۔ واضح رہے کہ رمیز راجہ 2004 میں سابق پاکستانی کوچ باب وولمرکے ساتھ بھی کامیاب ڈیل کر چکے ہیں۔
Comments
Post a Comment