اسلام آباد ۔ اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ پاکستانی فاسٹ بائولر محمد آصف نے کہا ہے کہ کیریئر کے دوران چھوٹی غلطیاں کرنے پر بڑی سزا دی گئی ۔ اپنے ایک انٹرویو میں محمد آصف نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا لیکن پی سی بی یا حکومت پاکستان کو ہمیں طویل پابندی سے بچانے کے لیے کچھ کرنا چاہیے تھا ۔ اگر بورڈ چاہتا تو اسپاٹ فکسنگ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد بورڈ آگے آتا اور تمام معاملات کو سنبھال لیتا۔ محمد آصف کے انٹرویو پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمد آصف کے الزامات غلط ہیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے فرائض درست انجام دیئے ہیں ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان ندیم سرور نے کہا کہ پی سی بی نے اسپاٹ فکسنگ کیس منظر عام پر آنے کے بعد کرکٹرز کی معاونت کے لئے صف اول برطانوی لاء فرم کی خدمات حاصل کیں ۔ کھلاڑیوں کی رہنمائی اور ان کی مدد کے لیے پی سی بی کا وکیل ان کے ساتھ ہر موقع پر موجود تھا انہوں نے کہا کہ اب ان کا کیس ذاتی نوعیت کا ہے تو اس کا دفاع بھی ان کو خود کرنا ہو گا ۔ پی سی بی کسی بھی معاملے پر پیچھے نہیں ہٹا ۔
Comments
Post a Comment