سپاٹ فکسنگ ایک نعمت ثابت ہوئی: رمیز راجہ

پاکستان کے سابق کپتان رمیز راجہ کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کو موجودہ اچھی فارم کے لیے سپاٹ فکسنگ سکینڈل کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہیئے۔سابق کپتان سلمان بٹ اور تیز بولر محمد آصف دو ہزار دس میں انگلینڈ کے خلاف ہونے والے لارڈز ٹیسٹ میں پیسوں کے عوض طے شدہ اوورز میں نو بولز کرانے کی سازش میں پہلے ہی قید کی سزا بھگت رہے ہیں اور حال ہی میں محمد عامر چھ ماہ کی قید بھگت کر جیل سے باہر آئے ہیں۔لیکن لارڈز ٹیسٹ سے لے کر اب تک پاکستان نیوزی لینڈ، زمبابوے، سری لنکا، بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف سیریز جیت چکا ہے۔رمیز راجہ نے بتایا کہ ’سپاٹ فکسنگ سکینڈل نے پاکستان کرکٹ کی جھڑیں ہلا دی تھیں لیکن یہ ٹیم کے لیے ایک اچھا ٹانک ثابت ہوا۔‘’لوگوں کو اس وقت بہت صدمہ ہوا جب یہ لڑکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجے گئے۔ وہ پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ کا سیاہ دور تھا لیکن پھر اس کے بعد وہ درست سمت میں جانے لگے۔‘گزشتہ اٹھارہ ماہ میں پاکستان نے اپنی ساکھ کو بہتر کرنے میں گزارے ہیں اور پچ پر ان کی کارکردگی نے کافی حد تک ان کی ساکھ کی بہتری میں ان کی مدد بھی کی۔راجہ کہتے ہیں کہ ’انہیں (ٹیم کو) لگا کہ انہیں ناراض تماشائیوں کا دوبارہ دل جیتنے اور ساکھ کو بہتر کرنے کے لیے ہمیشہ سبھی میچ جیتنا ضروری ہیں۔‘انہوں نے کہا سیکھا تو سہی لیکن بہت مشکل۔ میں اس بات پر حیران ہوں کہ کتنی تیزی سے ان میں بہتری آئی، لیکن سپاٹ فکسنگ ان کے لیے ایک اچھا ٹانک ثابت ہوا۔‘اگرچہ رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ’سپاٹ فکسنگ ابھی بھی پاکستانیوں کے سروں پر منڈلاتی رہتی ہے اور اس پر گاہے بگاہے بات بھی ہوتی رہتی ہے، لیکن میچ رپورٹ کرتے ہوئے وہ فخر محسوس کرتے ہیں کہ اب ان کے ملک کے کرکٹر اچھی وجوہات کی بنا پر ہی شہ سرخیوں میں ہیں۔‘پاکستان کی طرف سے 57 ٹیسٹ اور 198 ایک روزہ میچ کھیلنے والے رمیز راجہ کہتے ہیں کہ ’میں نے گزشتہ بارہ ماہ میں ٹیم میں زبردست بہتری دیکھی ہے۔‘

Comments