Skip to main content
حکومت پاکستان کو 15 ستمبر تک کی مہلت
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ( آئی او سی ) نے حکومت پاکستان
کو کھیلوں کی قومی فیڈریشنز کے معاملات میں مبینہ مداخلت کے بارے میں
جواب داخل کرنے کے لئے پندرہ ستمبر تک کی مہلت دی ہے۔انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور اولمپک کمیٹی آف ایشیا
کے دو اعلی عہدیداروں کے دستخطوں سے بین الصوبائی رابطے کے وفاقی وزیر
میر ہزار خان بجارانی اور اسی وزارت کے سیکریٹری انیس الحسنین کو بھیجے گئے
خط میں کہا گیا ہے کہ ’انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور اولمپک کونسل آف ایشیا
نے پاکستانی اسپورٹس میں مبینہ حکومتی مداخلت کے معاملے میں ابھی تک
خیرسگالی اور صبر کا مظاہرہ کیا ہے اور ان کی پاکستانی حکام سے بھی یہ توقع
ہے کہ وہ پاکستانی اسپورٹس فیڈریشنز اور کھلاڑیوں کے معاملے میں ذمہ داری
کا مظاہرہ کرتے ہوئے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور اولمپک کمیٹی آف ایشیا کو
کسی بھی ناپسندیدہ اقدام اٹھانے کا موقع نہیں دیں گے۔‘
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے اس خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی
حکومت نے اس خط کا بھی کوئی جواب نہیں دیا جو چوبیس جولائی کو بھیجا گیا
تھا جس سے یہ معلوم ہوسکتا کہ اس نے قومی کھیلوں کے معاملات اولمپک چارٹر
کے مطابق کرنے کے بارے میں جو کچھ کہا تھا اس پر عملدرآمد ہوا یا نہیں؟
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے تازہ ترین خط میں
پاکستانی حکومت سے یہ واضح طور پر پوچھا گیا ہے کہ کیا پاکستان اولمپک
ایسوسی ایشن پاکستان اسپورٹس بورڈ کی رکن ہے ؟
یاد رہے کہ پاکستان میں کھیلوں کی قومی فیڈریشنز
معاملات میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کی مبینہ مداخلت پر انٹرنیشنل اولمپک
کمیٹی نے سختی سے نوٹس لیا ہوا ہے اور وہ گزشتہ چار ماہ سے پاکستان حکومت
کو یہ موقع دیتی آئی ہے کہ وہ اولمپک چارٹر کے مطابق اپنے معاملات کو درست
کرلیں ورنہ اس کےخلاف سخت کارروائی کی جاسکتی ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر لندن اولمپکس میں بھی
پاکستان کی شرکت خطرے میں دکھائی دے رہی تھی لیکن آئی او سی کی طرف سے
اولمپکس سے قبل کوئی سخت قدم نہ اٹھانے کے سبب پاکستان نے لندن اولمپکس میں
شرکت کرلی تھی۔
Comments
Post a Comment