’آئی سی سی سے بگاڑ کر مزید تنہا نہیں ہونا چاہتے‘

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکاء اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ پہلے ہی دنیا میں تنہائی کا شکار ہے اس لیے ہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے تعلقات بگاڑ کر مزید تنہا نہیں ہونا چاہتے۔انہوں نے یہ بات بی بی سی کے ریڈیو پروگرام سیربین میں سامعین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ پی سی بی نے سعید اجمل کے معاملے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، جس میں عوام، میڈیا اور پارلیمنٹ نے بھی ہمارا ساتھ دیا۔ ’آئی سی سی کی تقریب میں ہمارے کسی عہدے دار نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ایک سامع کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم پاکستان آنے کے لیے تیار تھی لیکن پنجاب حکومت کی طرف سے آخری وقت تک سیکیورٹی کی تفصیلات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے دورہ منسوخ ہو گیا۔انھوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں بنگلہ دیش کے ساتھ سکیورٹی معاملات میں خاصی حد تک پیش رفت ہو گئی تھی۔ ان کی سکیورٹی ٹیم پاکستان آئی تھی جس کے سامنے یہ منصوبہ پیش کیا گیا کہ بنگلہ دیش ٹیم کو روڈ بلاک، سنائپر اور ہیلی کاپٹر کی سہولت فراہم کی جائے گی۔انھوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم نے جہاز میں نشستیں بھی بک کروا لی تھیں لیکن بدقسمتی سے یہ معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔ البتہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحال کرنے کے لیے دو تین ٹیموں سے بات چیت جاری ہے۔پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مجھ سے پہلے بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ نے کرکٹ اکیڈمیاں بند کر دی تھیں۔ ’میں نے نا صرف ان کو دوبارہ کھول دیا بلکہ انھیں برطانیہ کی طرز پر ڈھالنے کی کوشش کر رہا ہوں۔‘محمد عامر کے بارے میں انھوں نے کہا کہ وہ ایک نادر صلاحیتوں کے مالک کھلاڑی ہیں۔ ’لیکن انھوں نے دو دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو ساری دنیا میں شرمندہ کیا ہے۔ ان پر پانچ سال کی پابندی عائد ہے جس کے بعد ہی کچھ کیا جا سکتا ہے۔‘وزیرستان سے ایک سامع کے سوال کے جواب میں انھوں نے خوش خبری سنائی کہ فاٹا کو بھی کرکٹ ریجن قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد وہاں بھی کرکٹ کا فروغ ہو گا۔

Comments