ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تاریخ

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا چوتھا عالمی کپ اٹھارہ ستمبر سے سات اکتوبر کے درمیان سری لنکا میں کھیلا جائے گا۔
کسی بھی ایشیائی ملک میں کھیلا جانے والا یہ پہلا ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ ہو گا۔ اس سے پہلے تین عالمی کپ جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں منعقد ہو ئے ہیں۔اٹھارہ ستمبر سے سات اکتوبر تک جاری رہنے والے چوتھے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے دوران کُل ستائیس میچ کھیلے جائیں گے۔
رواں برس منعقد ہونے والے عالمی کپ میں بارہ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جنھیں چار گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
اٹھارہ ستمبر سے شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی دس ٹیموں کے علاوہ افغانستان اور آئر لینڈ نے رواں برس مارچ میں منعقد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی کوالیفائنگ راؤنڈ میں شرکت کر کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے پہلے مرحلے میں چار گروپس کی دو بہترین ٹیمیں سپر ایٹ کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ سپر ایٹ مرحلے میں بھی دو گروپ ہوں گے اور وہاں کی دو سر فہرست ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گے۔

سنہ دو ہزار دس، انگلینڈ

ویسٹ انڈیز میں منعقد ہونے والے تیسرے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کا فائنل سولہ مئی سنہ دو ہزار دس کو روایتی حریف انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان باربےڈوس کے میدان میں کھیلا گیا۔ انگلینڈ نے فائنل میں آسٹریلیا کو سات وکٹوں سے شکست دی کر پہلی بار آئی سی سی کے تحت منعقد ہونے والے کسی بڑے ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کی۔
فائنل میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی۔ آسٹریلیا نے مقررہ بیس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر ایک سو سینتالیس رنز بنائے۔ انگلینڈ نے تین وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ ہدف سترہویں اوور میں حاصل کر لیا۔ انگلینڈ کے کریگ کیزویٹر کو اس میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔

سنہ دو ہزار نو، پاکستان

انگلینڈ میں منعقد ہونے والے دوسرے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کا فائنل اکیس جون سنہ دو ہزار نو کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان لارڈز کے میدان میں کھیلا گیا۔ پاکستان نے فائنل میں سری لنکا کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔
سری لنکا نے فائنل میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور مقررہ بیس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر ایک سو اڑتیس رنز بنائے۔ پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ ہدف اٹھارہ اعشاریہ چار اوورز میں حاصل کر لیا۔ پاکستان کے شاہد آفریدی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سنہ دو ہزار سات، بھارت

جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کا فائنل چوبیس ستمبر دو ہزار سات کو روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہانسبرگ میں کھیلا گیا۔ بھارت نے فائنل میں پاکستان کو پانچ رنز سے شکست دے کر پہلا ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔
بھارت نے فائنل میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ بیس اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر ایک سو ستاون رنز بنائے۔ پاکستان کی پوری ٹیم مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں ایک سو باون رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ بھارت کے بالر عرفان پٹھان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

شامل ممالک کی کارکردگی

 ٹی ٹوئنٹی کے گزشتہ تین عالمی مقابلوں میں اب تک پاکستان نے بیس میچ کھیلے جس میں سے اس نے بارہ میچ جیتے، سات ہارے جبکہ پاکستان کا ایک میچ ٹائی ہوا۔

بھارت نے ان مقابلوں میں اٹھارہ میچ کھیلے، دس جیتے، سات ہارے جبکہ بھارت کا ایک میچ منسوخ ہوا۔
سری لنکا نے بھی اٹھارہ میچ کھیلے، بارہ جیتے اور چھ میچوں میں اسے ناکامی ہوئی۔
جنوبی افریقہ نے سترہ میچ کھیلے، آٹھ میں فتح حاصل کی، سات میچ ہارے، ایک میچ ٹائی اور ایک میچ منسوخ ہوا۔
انگلینڈ نے بھی سترہ میچ کھیلے، آٹھ جیتے، آٹھ ہارے جبکہ ان کا بھی ایک میچ منسوخ ہوا۔
ویسٹ انڈیز نے تیرہ میچ کھیلے، چھ جیتے اور سات میچ ہارے۔
بنگلہ دیش نے نو میچ کھیلے، ایک جیتا اور آٹھ میچ ہارے۔
زمبابوے نے چار میچ کھیلے، ایک جیتا اور تین میچ ہارے۔

Comments