پابندی کے خلاف بلیٹر اور پلاٹینی کی اپیل مسترد

  • فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے اپنے معطل شدہ صدر سیپ بلیٹر اور یوئیفا کے معطل شدہ سربراہ میشل پلاٹینی پر فٹبال سے متعلق سرگرمیوں میں شرکت پر عائد پابندی اٹھانے کی اپیل مسترد کر دی ہے۔تاہم تنظیم کی اپیل کمیٹی نے ان پر عائد پابندی کی مدت آٹھ سے کم کر کے چھ سال کر دی ہے۔بلیٹر اور پلاٹینی پر گذشتہ برس دسمبر میں یہ پابندی عائد کی گئی تھی۔بلیٹر اور پلاٹینی پر الزام ہے کہ انھوں نے غیر قانونی طور پر بیس لاکھ ڈالر لے کر فیفا کے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی۔تاہم دونوں کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ رقم سنہ 1998 سے سنہ 2002 کے درمیان کام کے ایک معاہدے میں واجب الادا تھی اور اس وقت پلاٹینی بلیٹر کے تکنیکی معاون کے طور پر کام کرتے تھے۔یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یہ رقم پلاٹینی سے کیے جانے والے تحریری معاہدے کا حصہ نہیں تھی بلکہ بلیٹر اور پلاٹینی کا اصرار ہے کہ یہ زبانی معاہدہ تھا جو کہ سوئس قانون کے تحت جائز ہے۔فیفا کی جانب سے اپیل رد کیے جانے کے بعد ان دونوں افراد کا کہنا ہے کہ اب وہ کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیل کریں گے۔79 سالہ بلیٹر نے اس سلسلے میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ’فیفا کی اپیل کمیٹی کا فیصلہ مایوس کن ہے۔‘60 سالہ پلاٹینی نے بھی ایک بیان میں اسے ایک ’بےعزتی پر مبنی، شرمناک سیاسی فیصلہ‘ قرار دیا ہے۔سیپ بلیٹر پر اس پابندی کے بعد فٹ بال کی عالمی تنظیم میں ان کا طویل دور ختم ہوگیا تھا اور ان کے جانشین کا انتخاب جمعے کو ہو رہا ہے۔بلیٹر 1998 سے فیفا کے صدر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

Comments