• پاکستان ٹیم ورلڈ ٹی 20 کیلئے انڈیا روانہ

  • حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر پاکستان ٹیم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 میں شرکت کیلئے ہندوستان روانہ ہو گئی۔انڈیا اور آئی سی سی کی طرف سے سیکیورٹی کی یقین دہائی کے بعد قومی ٹیم جمعہ کو رات گئے لاہور ایئرپورٹ سے بذریعہ یو اے ای انڈیا کے شہر کولکتہ کیلئے روانہ ہوئی۔ٹیم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اپنی مہم کا آغاز 16 مارچ کو اسی شہر سے کرے گی۔اس سے قبل، پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ٹیم کو ہندوستان جانے کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی جبکہ ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی سیکریٹری سے ملاقات کے بعد ٹیم کو ہندوستان بھیجنے کی منظوری دے دی گئی۔ہندوستان کی جانب سے سیکیورٹی ضمانت ملنے کے بعد ہی قومی ٹیم کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ دور ہو سکی۔ہندوستانی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے ایک مراسلے کے ذریعے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ پاکستان کی مردوں اور خواتین کی کرکٹ ٹیموں کو ہندوستان میں قیام کے دوران مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی.دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک عہدے دار نے مغربی بنگال کی حکومت کی جانب سے مراسلہ موصول ہونے کی تصدیق کی.ہندوستان میں پاکستان مخالف مظاہروں اور وزیر اعلیٰ ہماچل پردیش کے بیان کے بعد پاکستان کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا۔پاکستان کو سیکیورٹی کی فراہمی سے انکار کے بعد حکومت پاکستان نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے قومی ٹیم کو روانگی سے روکتے ہوئے سیکیورٹی کی صورتحال جاننے کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی تھی۔سیکیورٹی وفد نے ہندوستان سے واپسی پر منفی رپورٹ پیش کرتے ہوئے پاکستان کو دھرم شالا میں شیڈول پاکستان اور ہندوستان کے درمیان میچ نہ کھیلنے کا مشورہ دیا تھا۔حکومت پاکستان اور پی سی بی نے اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے دھرم شالا سے میچ منتقل کرنے اور ہندوستان سے سیکیورٹی کی تحریری طور پر ضمانت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔تاہم صورتحال اس وقت بہتر ہونا شروع ہوئی جب دھرم شالا کی کشیدہ صورتحال اور پاکستان کے مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 19 مارچ کو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان میچ دھرم شالا سے کولکتہ کے ایڈن گارڈنز منتقل کرنے کا اعلان کیا۔تاہم میچ کا مقام تبدیل کیے جانے کے باوجود پاکستانی حکومت اور کرکٹ بورڈ نے ہندوستانی حکومت کی تحریری یقین دہانی تک ٹیم ہندوستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

Comments