Skip to main content
- بقا کی جنگ: پاکستان آج نیوزی لینڈ کے مدمقابل
- ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان آج نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں اپنی بقا کی جنگ لڑے گا جہاں میچ میں ناکامی کی صورت میں گرین شرٹس کا عالمی ایونٹ میں سفر تقریباً اختتام پذیر ہو جائے گا۔شاہد آفریدی کی زیر قیادت بنگلہ دیش کو شکست دے کر ایونٹ کا شاندار آغاز کرنے والی پاکستانی ٹیم ہندوستان کے ہاتھوں شکست کے بعد اب ایسے مرحلے پر پہنچ چکی ہے جہاں شکست کی صورت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اس کا سفر اختتام پذیر ہو سکتا ہے۔بنگلہ دیش کو بھاری مارجن سے شکست دینے کے سبب پاکستان کو رن ریٹ میں روایتی حریف ہندوستان پر سبقت حاصل ہے جسے پاکستان ہی کی طرح ایک میچ میں شکست اور دوسرے میں فتح نصیب ہوئی لیکن قومی ٹیم کو اگلے دونوں میچ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا جیسی مشکل ٹیموں کے خلاف کھیلنے ہیں۔نیوزی لینڈ کی ٹیم اس بہترین فارم میں ہے جہاں اس نے ابتدائی میچ میں میزبان ہندوستان کو زیر کرکے سب کو حیران کیا اور پھر آسٹریلیا کو شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات روشن کر لیے ہیں۔تاہم موہالی میں میچ کیلئے پڑاؤ ڈالنے والی پاکستانی ٹیم انجری کا شکار ہونے کے باوجود نیوزی لینڈ کے خلاف بہترین انداز میں کم بیک کرتے ہوئے جیت کیلئے پرعزم ہے۔قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد خان آفریدی نے تسلیم کیا کہ ہندوستان کے خلاف میچ میں غلطیاں سرزد ہوئیں جس کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن شکست اب ماضی کا حصہ بن چکی ہے اور اب ہمیں آگے دیکھا ہو گا۔شاہد آفریدی نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد کپتانی سے ہٹانے کے خبروں سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اخبار پڑھ رہے ہیں اور نہ ہی سو شل میڈیا کا استعمال کر رہے لہٰذا نہیں معلوم کون کیا کہہ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ انتہائی اہم ہے اور تمام توجہ اسی مقابلے پر مرکوز ہے۔میچ کیلئے پاکستانی ٹیم میں ممکنہ طور پر دو تبدیلیوں کا امکان ہے جہاں انجریز کا شکار محمد حفیظ اور وہاب ریاض میچ میں شرکت نہیں کر سکیں گے اور ان کی جگہ ممکنہ طور پر عماد وسیم اور خالد لطیف کو ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔تاہم حتمی ٹیم کا فیصلہ وکٹ دیکھنے کے بعد کیا جائے گا اور وکٹ اسپنرز کیلئے سازگار ہونے کی صورت میں محمد نواز کو بھی موقع فراہم کیا جا سکتا ہے۔آفریدی نے توقع ظاہرکی کہ موہالی کی پچ قدرے بہتر ہوگی اور پاکستان کی باؤلنگ کو سپورٹ کرے گی۔دوسری جانب کیویز کے کوچ مائیک ہیسن نے کہا ہے کہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے خلاف جیت سے انکی ٹیم کا مورال بلند ہواہے لیکن وہ پاکستان کی ٹیم خطرناک ہے اور کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے انکے خلاف سنبھل کر کھیلنا ہو گا۔میچ کیلئے نیوزی لینڈ کی ٹیم میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں اور وہ ایک مرتبہ پھر اپنے اسپنرز مچل سینٹنر اور اش سودھی پر انحصار کرے گی۔مائیک ہیسن نے کہا کہ پاکستان کی غیر مستقل مزاجی اور فاسٹ باؤلنگ اٹیک کی وجہ سے ان کے خلاف میچ کسی چیلنج سے کم نہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر مستقل مزاجی اور غیر متوقع نتائج کی حامل ٹیم ہے لیکن ان میں بے پناہ صلاحیت ہے خصوصاً ان کا باؤلنگ اٹیک بہت چیلنجنگ ہے جس کا سامنا آسان نہ ہو گا۔اگر نیوزی لینڈ کی ٹیم اس میچ میں فتح حاصل کرتی ہے تو وہ سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے والی ایونٹ کی پہلی ٹیم بن جائے گی تاہم میچ میں ناکامی کی صورت میں پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات برقرار رہیں گے۔
Comments
Post a Comment