• ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل پاکستان ٹیم اور بورڈ میں اختلافات

  • انڈیا میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم اور پی سی بی کے اندر اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ایک طرف جہاں ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی اور ہیڈ کوچ وقار یونس کے درمیان اختلافات کے واضح اشارے ملے ہیں تو وہیں دوسرے طرف معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی کی دو اعلٰی شخصیات بھی ایک صفحے پر نہیں۔چیف سلیکٹر ہارون رشید نے پیر کو مصنوعی مسکراہٹ کے ساتھ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں ترامیم کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، باخبرذرائع بتاتے ہیں کہ ٹیم کی روانگی سے قبل معاملات درست نہیں۔ان ذرائع کے مطابق، وقار نے شہریار سے تفصیلی ملاقات کے دوران قومی سلیکٹرز کے کام پر اعتراضات کے علاوہ شاہد آفریدی کی بھی شکایت کی۔’وقار سے ملاقات کے بعد اب شہریار منگل کو لاہور میں آفریدی سے ملاقات کے دوران ایشیا کپ میں ٹیم کی خراب پرفارمنس پر استفسار کریں گے‘۔ایک اور ذریعہ نے بتایا کہ وقار اور چیف سلیکٹر نے جس طرح سلمان بٹ کی اسکواڈ میں واپسی پر اپنے خیالات ظاہر کیے اس پر آفریدی خوش نہیں۔’آفریدی اس بات پر ناراض ہیں کہ انہیں بتائے بغیر سلمان کی واپسی کا معاملہ اٹھایا گیا۔ بعد ازاں، اسٹار آل راؤنڈر نے بورڈ کے رابطہ کرنے پر و واضح کر دیا کہ اگر سابق کپتان کو اسکواڈ میں واپس بلایا گیا تووہ کھیلنے سے انکار کر سکتے ہیں‘۔ذریعہ نے بتایا کہ وقار ایشیا کپ کے دوران دو آپشنل پریکٹس سیشنز میں آفریدی کی غیر حاضری اور پلیئنگ الیون کے انتخاب کے کچھ معاملات پر خوش نہیں۔دوسری جانب، وقار کے بارے میں شکایت آئی ہے کہ وہ کھلاڑیوں سے بہت زیادہ پریکٹس کرواتے اور انہیں آرام کا موقع نہیں دیتے۔2011 میں بھی دورہِ ویسٹ انڈیز کے موقع پر ٹیم سلیکشن کے معاملات پر آفریدی اور وقار کے درمیان اختلافات ابھرنے کے بعد بلا آخر پی سی بی نے آل راؤنڈر کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کپتانی سے ہٹا دیا تھا۔ایک اور ذریعہ نے بتایا کہ ٹیم کے علاوہ بورڈ میں بھی اعلی سطحی اختلافات پائے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہریار اور طاقت ور ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کے خیالات میں مطابقت نہیں۔’در اصل نجم چاہتے ہیں کہ شہر یار ایشیا کپ کے بعد کپتان، ہیڈ کوچ اور ٹیم انتظامیہ کو برطرف کر دیں۔ تاہم شہریار فوری تبدیلیوں کے خلاف ہیں‘۔’اسی طرح دونوں شخصیات میں ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے انڈیا بھیجنے پر بھی اختلافات پائے جاتےہیں‘۔پی سی بی کے اندرونی مسائل یہیں ختم نہیں ہوتے کیونکہ شہریار چیف سلیکٹر ہارون رشید کے کام کرنے کے طریقے سے خوش نہیں تو دوسری جانب نجم ہارون کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ذریعہ نے بتایا کہ ’ہارون بورڈ میں اپنی نوکری سے ہاتھ دھونے والے ہیں لیکن نجم سیٹھی چاہتے ہیں کہ انہیں چیف سلیکٹر کے عہدے سے برطرف کرنے کے بعد بورڈ میں ہی کوئی اور ذمہ داری دے دی جائے‘۔ذرائع نے یہ بھی تصدیق کی کہ شہریار ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ایک غیر ملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنے کے حق میں ہیں۔

Comments